دارالعلوم انوار مصطفیٰ
کی ڈیجیٹل دنیا میں خوش آمدید
دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف، بادمیر، راجستھان، بھارت، ایک معروف تعلیمی ادارہ ہے جو اسلامی تعلیم و تربیت کو فروغ دیتا ہے۔ اس کی قائمگاہیں اہلیہ سعادت و علماء کی خدمت میں فراہم کی گئی ہیں۔
تعارف
دارالعلوم انوار مصطفیٰ
دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف، باڑمیر، راجستھان، ہندوستان میں تعلیم و تعلم کا مرکز ہے۔ ۲۹ سال پہلے اسے حضور مفتئ اعظم راجستھان حضرت علامہ مفتی اشفاق حسین نعیمی علیہ الرحمہ نے قائم کیا۔ اس نے قدرتی مدت میں بے زبانوں کو قوت ِ گویائی، فکر سلیم، اور قرآنی تعلیم دی ہے۔ دارالعلوم انوار مصطفیٰ نے اپنی خدمات اور قرآنی تعلیم کی بنا پر مشاہیر علماء کو پیدا کیا ہے اور اپنے خدمات سے اسلامی ارد گرد کو بڑھایا ہے۔
تعلیمی منصوبہ
دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف کا تعلیمی منصوبہ ہے کہ ہر طلباء کو ایک بلند معنوی اور علمی تعلیم دی جائے۔ یہاں حاصل کردہ تعلیم کے ذریعے طلباء کو اخلاقی اصولوں اور دینی تعلیمات کا سفر ممکن ہوتا ہے۔ اس کا مقصد قومی اور دینی بنیادوں پر مضبوط اور ذہین فردوں کا تخلیق ہے، جو اپنے علاقے میں تعلیم و تربیت کے امور میں مثالی کرنے کے لئے مشغول ہوں۔”
دارالعلوم انوار مصطفیٰ
علم اور اخلاق کا بہترین مفصلعلم کی فصل، فضائل کا پھول
٢
مسلمانون کو قرآن و حدیث کی روشنی میں صحیح عقائد سے آگاہ کرنا ۔
١
قرآن، حدیث، عربی، علوم دنیاوی اور اسلامی تعلیمات کی مدد سے نو نہالان کو انسانیت اور اسلام کی خدمت کے لئے تیار کیا جاتا ہے۔
دارالعلوم کے
اغراض و مقاصد
٦
بچوں کو علم و دینی تعلیم فراہم کرنے کے لئے مساجد، مکاتب، اور اسکول قائم کیے جاتے ہیں۔
۵
یتیم و مسکین طلبہ پر خصوصاً توجہ دینا اور ان کی تعلیم کا معقول بندو بست کرنا
٤
مسلمانوں کے اندر مختلف رفاہی و فلاحی کاموں کا جذبہ پیدا کرنا۔
٣
قرآن و حدیث اور کتب فقہ کی ہدایات کے مطابق اسلامی زندگی گذارنے کا صحیح طریقہ بتانا اور سکھانا۔
١٠
اسلامی معلومات اور اہل سنت عقائد کو عوام کے لئے آسان زبان میں منتشر کیا جاتا ہے۔
٩
لاقۂ تھار میں اسلامی معاشرہ و ماحول قائم کرنے کی کوشش کرنا۔
٨
ایسے شعبے قائم کرنا جس سے دینی و دنیاوی معلومات کے ساتھ معاشی خوشحالی پیدا ہو ۔
٧
قوم کو اتفاق و اتحاد ،اخوت و محبت، بھائی چارگی و یک جہتی کی دعوت دینا۔
دارالعلوم کے تعلیمی شعبہ جات
شعبۂ دعوت و تبلیغ : دارالعلوم کا یہ شعبہ علاقۂ تھار کے دعوت و تبلیغ کے امور کی نگرانی کرتاہے ۔اور مختلف علاقوں کا جائزہ لیتارہتا ہے ،کہ کہاں کس طرح کے خدمت کی ضرورت ہے ؟چنانچہ یہ شعبہ جہاں جیسی دعوت و تبلیغ کی ضرورت ہوتی ہے اپنے طور پر وہاں دارالعلوم کے طلبہ کی ٹیم اساتذہ کی نگرانی میں روانہ کرتاہے ۔تاکہ وہاں کے لوگوں کی اصلاح کی جاسکے،اور بوقت ضرورت خود دارالعلوم کے مہتمم و شیخ الحدیث نور العلماء حضرت علامہ الحاج سید نور اللہ شاہ بخاری بھی تشریف لے جایا کرتے ہیں ۔تحریک انواری :۔ دارالعلوم کی یہ تحریک قرب و جوار کی تقریبًا ۳۰/ مساجد (جن میں کوئی مستقل امام نہیں ہے)میں دارالعلوم کے ہو نہار طلبہ کو امامت ِ جمعہ اور حالات و ضروریات کے مطابق منتخب عنوان پر وعظ و خطابت کے لئے اپنے خرچ سے بھیجتی ہے۔اور بوقت ضرورت یہاں کے اساتذۂ کرام بھی مختلف گاؤں ،شہروں وقصبوں کا تبلیغی دورہ کرکے ”امر بالمعروف و نہی عن المنکر“کا فریضہ انجام دیتے ہیں، اور ملک کے دوسرے حصوں میں ہونے والے جلسوں و کانفرسوں میں بھی شرکت کرتے ہیں۔
بزم طلبا بنام بزم قادری: مختلف علمی و ثقافتی معلومات کو فروغ دینے اور طلباء کی صلاحیتوں کو بیدار کرنے کے لئے اساتذہ کے زیر نگرانی ہر جمعرات کو بعد نماز عشاء تربیتی اجلاس کا انعقاد ہوتا ہے ،جس میں طلبا کو تقریر،نعت و منقبت خوانی و سندھی غزل شریف وغیرہ کی باقاعدہ ٹریننگ دی جاتی ہے ۔اور بزرگان دین کے اعراس جیسے عرس غوث اعظم ،عرس خواجہ غریب نواز،عرس مخدوم بہاؤالدین ذکریا ملتانی ،عرس مخدوم جہانیاں ،عرس اعلیٰ حضرت،عرس صدرلشریعہ وعرس حافظ ملت وغیرہ ،اور اسلامی تہوار جیسے جشن عید میلاد النبی ﷺ،شب معراج،یوم عاشورا وغیرہ کے مبارک موقعوں پر خصوصی پروگرام ہوتا ہے ،جس میں طلبا کے درمیان انعامی مقابلہ ہوتا ہے۔غرضیکہ ہر ممکن طریقہ سے اخلاق و کردار اور تقریری و نعتیہ صلاحیت کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کی جاتی ہے ۔اور الحمد للہ دار العلوم کے اساتذہ کی کوششیں سو فیصد برآور ثابت ہوتی ہیں ۔ اس بزم و دارالعلوم کے اصلاحی پروگراموں کی کارکردگی اس انسان سے پوشیدہ نہیں ہے جو دارالعلوم کے کسی بھی پروگرام یا سالانہ جلسۂ دستار بندی و عرس بخاری یا کسی بھی ایسے جلسہ میں شریک رہا ہو جس میں دارالعلوم کے طلباء نے اپنے نورانی بیانات،عرفانی خطابات اور مختلف زبانوں میں عمدہ معلومات افز ادینی مکالمات و دلکش نغمات پیش کیئے ہوں۔
عطیہ دیں، روشنی بڑھائیں!
آپکا ہر روپیہ روشنی میں تبدیلی لے آئے گا، اور طلباء کے دلوں میں علم کی روشنی چمکائے گا